فلسطین کے جنگ سے تباہ حال علاقے غزہ کی پٹی کی تعمیر نو اور متاثرہ شہریوں کی بحالی کے لیے ترکی کے شہر استنبول میں ایک ارب ڈالرکے عطیات جمع کرنے کی وسیع مہم کا آغاز ہو گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی کے متاثرین کے لیے امداد کی فراہمی کی خاطر بین الاقوامی پیپلز فورم تشکیل دیا گیا ہے اور استنبول ہی میں اس فورم کے ایگزیکٹو دفتر قائم کیا گیا ہے۔ فورم کی دو روزہ کانفرنس میں ملک بھر سے غزہ کے محصورین کے لیے عطیات جمع کرنے کی مہم شروع کی گئی۔
شرکاء نے اتفاق کیا کہ اہالیان غزہ کے لیے صرف ترکی سے کم سے کم ایک ارب ڈالر کی رقم اکھٹی کی جائے گی۔ ایک ارب ڈالر کی رقم میں سے 100 ملین ڈالر کی رقم بے گھر ہونے والے شہریوں کی فوجی رہائش اور دیگر مقاصد کے لیے خرچ کی جائے گی۔
فورم کے اختتام پر جاری اعلامیے میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ عملا ختم کرنے کے لیے بحری اور بری
راستوں سے بڑے پیمانے پر امدادی قافلوں کو غزہ روانہ کریں تاکہ صہیونی ریاست کا جابرانہ تسلط ختم ہو اور غزہ کے شہریوں کو زندہ رہنے کا بنیادی حق مل سکے۔
اس کے ساتھ ساتھ بین الاقومی پیپلز فورم نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے جنگی جرائم کی عالمی عدالتوں میں تحقیقات کے لیے اپنے پورے عزم کا اظہار کیا اور عالمی، علاقائی عدالتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ صہیونی جنگی جرائم کے از خٌود نوٹس لیں۔
شرکاء نے مصر کی جانب سے غزہ کی پٹی میں داخلے کے اہم راستے رفح گذرگاہ کو مستقل بنیادوں پر کھلا رکھنے کا بھی مطالبہ کیا اور اعلامیے میں زور دیا کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے بڑے پیمانے پر عالمی سطح سے امدادی قافلے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت فراہم کی جائے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کافنرنس میں 35 ممالک کے 70 امدادی اداروں کے 250 مندوبین شریک تھے۔ ان میں قطر چیئرٹی فائونڈیشن سمیت یورپی مہم برائے فلسطین اور دیگر ادارے بھی شامل تھے۔